Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم عشق میں نہیں جو کسی نام تک نہ پہنچے

نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی

غم عشق میں نہیں جو کسی نام تک نہ پہنچے

نواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی

MORE BYنواب سید حکیم احمد نقوی بدایونی

    غم عشق میں نہیں جو کسی نام تک نہ پہنچے

    نہیں یاد نام وہ بھی جو سلام تک نہ پہنچے

    وہ سلام ہی نہیں ہے جو پیام تک نہ پہنچے

    وہ پیام ہی نہیں ہے جو کلام تک نہ پہنچے

    وہ کلام ہی نہیں ہے جو تمام تک نہ پہنچے

    وہ تمام ہی نہیں ہے جو دوام تک نہ پہنچے

    وہ دوام ہی نہیں ہے جو مدام تک نہ پہنچے

    وہ مدام ہی نہیں جو ترے نام تک نہ پہنچے

    یہ خدا ہی جانے واعظ کہ ہوئی نماز پوری

    رہے محو سجدہ یوں ہم کہ سلام تک نہ پہنچے

    وہی دل ہے جو نہ چاہے سر بام حسن آئے

    ہے وہی نظر جو اٹھ کر لب بام تک نہ پہنچے

    تجھے سہل تھا یہ ساقی کوئی جام ہم تک آتا

    ہمیں کچھ تو ہوگی مشکل ترے جام تک نہ پہنچے

    وہ تمہاری راہ ٹھہری نہ لگے سراغ جس کا

    یہ ہے راستہ ہمارا جو مقام تک نہ پہنچے

    ترے نقش پا پہ چلنا نہ ہوا کبھی میسر

    ہمیں اپنی کج روی سے پئے گام تک نہ پہنچے

    یہ کمال بے خودی ہے کہ نتیجۂ خودی ہے

    تجھے ڈھونڈتے رہے یوں کہ مقام تک نہ پہنچے

    میں وہ رند ہوں کہ ساقی تری بخششوں کے چھینٹے

    مرے ذوق و شوق درد تہ جام تک نہ پہنچے

    یہی آشیاں قفس ہے ہمیں اس کی کیا خوشی ہے

    کہ ہم اپنی بے پری سے کبھی دام تک نہ پہنچے

    مرا نامۂ محبت نہ پڑھا انہوں نے پورا

    مجھے رہ گئی یہ حسرت مرے نام تک نہ پہنچے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے