Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم جہاں سے میں اکتا گیا تو کیا ہوگا

جواد شیخ

غم جہاں سے میں اکتا گیا تو کیا ہوگا

جواد شیخ

MORE BYجواد شیخ

    غم جہاں سے میں اکتا گیا تو کیا ہوگا

    خود اپنی فکر میں گھلنے لگا تو کیا ہوگا

    یہ ناگزیر ہے امید کی نمو کے لیے

    گزرتا وقت کہیں تھم گیا تو کیا ہوگا

    یہی بہت ہے کہ ہم کو سکوں سے جینے دے

    کسی کے ہاتھوں ہمارا بھلا تو کیا ہوگا

    یہ لوگ میری خموشی پہ مجھ سے نالاں ہیں

    کوئی یہ پوچھے میں گویا ہوا تو کیا ہوگا

    میں اس لیے بھی بہت مختلف ہوں لوگوں سے

    وہ سوچتے ہیں کہ ایسا ہوا تو کیا ہوگا

    جنوں کی راہ عجب ہے کہ پاؤں دھرنے کو

    زمین تک بھی نہیں نقش پا تو کیا ہوگا

    یہ ایک خوف بھی میری خوشی میں شامل ہے

    ترا بھی دھیان اگر ہٹ گیا تو کیا ہوگا

    جو ہو رہا ہے وہ ہوتا چلا گیا تو پھر؟

    جو ہونے کو ہے وہی ہو گیا تو کیا ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے