Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم کون و مکاں سے فکر بیش و کم سے گزرے ہیں

خواجہ شوق

غم کون و مکاں سے فکر بیش و کم سے گزرے ہیں

خواجہ شوق

MORE BYخواجہ شوق

    غم کون و مکاں سے فکر بیش و کم سے گزرے ہیں

    فقط اک جام میں ہم کتنے ہی عالم سے گزرے ہیں

    گزر گاہ تمنا میں گلستاں ہو کہ زنداں ہو

    جدھر گزرے ہیں دیوانے اسی دم خم سے گزرے ہیں

    زمانہ آشنا ہے صرف اشکوں کے تلاطم سے

    وہ طوفاں اور ہیں جو دیدۂ بے نم سے گزرے ہیں

    گزرنا خاک دل سے شاید ان کو بار گزرا ہے

    نشان پا بتاتے ہیں کہ کچھ برہم سے گزرے ہیں

    ہمیں اے گردش دوراں گیا گزرا نہ جان اتنا

    گزرنے پر جب آئے ہیں تو ہر عالم سے گزرے ہیں

    کسے کہتے ہیں وقتوں کی نزاکت آپ کیا جانیں

    ہمی واقف ہیں ہم کس کس مقام غم سے گزرے ہیں

    بہاروں کی تمنا میں لٹی تھی زندگی جن کی

    بہار آئی تو رقص شعلہ و شبنم سے گزرے ہیں

    نظر کو روشنی کیا شوقؔ دیں گے ڈوبتے تارے

    کئی سورج ہمارے سامنے مدھم سے گزرے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے