غم قسمت غم دنیا غم جاناں لے کر
غم قسمت غم دنیا غم جاناں لے کر
پھر رہا ہوں میں زمانے میں یہ ساماں لے کر
آج نکلے ہیں سنور کر وہ خدا خیر کرے
حسن کی ڈھال لئے چشم کی پیکاں لے کر
ہے مرا دعویٰ نہیں پاؤ گے مجھ سا کوئی
ڈھونڈھنے نکلو گے گر شمع فروزاں لے کر
کیا کہوں حسن شب وصل بس اتنا سمجھو
ایک بجلی تھی مگر صورت انساں لے کر
جانے کس بات پہ بے ساختہ ہو کر برہم
اٹھ گئے بزم سے وہ حلقۂ یاراں لے کر
جانے کیا کیا تھے ارادے مرے دل میں لیکن
رہ گیا یوں ہی مگر حسرت و ارماں لے کر
لاکھ نظروں میں بسا لیں کہ سمو لیں دل میں
وہ نکل جاتے ہیں چپکے سے دل و جاں لے کر
جب سنائی نہ دے بلبل کا ترانہ انجمؔ
کیا کریں گے گل و گلزار و گلستاں لے کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.