Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم الفت ہے سبب خلق میں رسوائی کا

سید مسعود حسن مسعود

غم الفت ہے سبب خلق میں رسوائی کا

سید مسعود حسن مسعود

MORE BYسید مسعود حسن مسعود

    غم الفت ہے سبب خلق میں رسوائی کا

    نام بدنام ہوا کیوں شب تنہائی کا

    ٹکڑے ٹکڑے ہے جگر آپ کے سودائی کا

    سامنا آج بھی ہے حشر میں رسوائی کا

    موت آتی ہے نہ امکاں ہے شکیبائی کا

    آگ لگ جائے برا ہو شب تنہائی کا

    دل کے ٹکڑے نہ کرو حسن کی زینت ہے یہی

    آئنہ ٹوٹا تو کیا لطف خود آرائی کا

    پڑ گئی اہل قیامت کی گریباں پہ نظر

    چھڑ گیا حشر میں قصہ مری رسوائی کا

    پھر کشش نے در محبوب کی کھینچا دل کو

    پھر ہوا ذوق ہمیں ناصیہ فرسائی کا

    گھٹتی جاتی ہے چراغ دل سوزاں کی ضیا

    بڑھتا جاتا ہے اندھیرا شب تنہائی کا

    کیوں نہ انسان ہو مشتاق طلسم دنیا

    دل بہلتا ہے تماشے سے تماشائی کا

    چھا گئی ظلمت غم دل پہ خدا خیر کرے

    آ گیا چاند گہن میں شب تنہائی کا

    حالت نزع ہے دم توڑ رہا ہے بیمار

    ناتوانی میں یہ عالم ہے توانائی کا

    کر چکے آپ ہمارا دل مردہ زندہ

    ساتھ عیسیٰ کے گیا دور مسیحائی کا

    آنکھ میں موت کی پھر جاتی ہے صورت اب تک

    بخدا نام برا ہے شب تنہائی کا

    خیر اتنا تو ہوا مشق جفا سے حاصل

    آ گیا تم کو سلیقہ ستم آرائی کا

    آج ہے کل سے غنیمت یہ سنا جاتا ہے

    دور از حال مزاج آپ کے سودائی کا

    لے گیا حسن خداداد بتوں کا مسعودؔ

    مقدرت صبر کی امکان شکیبائی کا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے