غم الفت جسے حاصل نہیں ہے
غم الفت جسے حاصل نہیں ہے
وہ کوئی اور شے ہے دل نہیں ہے
میں گم ہو کر کسی کو پا گیا ہوں
مجھے اب حسرت منزل نہیں ہے
مری بربادیوں پر ہنسنے والے
ترے پہلو میں شاید دل نہیں ہے
نہ پوچھو حاصل الفت نہ پوچھو
یہ حاصل ہے کہ کچھ حاصل نہیں ہے
یہ کہہ کر چارہ گر نے مار ڈالا
علاج اضطراب دل نہیں ہے
مجھے دشوار ہے ترک محبت
تمہارے واسطے مشکل نہیں ہے
ڈبو دو سوزؔ تم دل کا سفینہ
مقدر میں اگر ساحل نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.