Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم الفت کے مناظر بھی ہیں پیارے کتنے

مسلم مالیگانوی

غم الفت کے مناظر بھی ہیں پیارے کتنے

مسلم مالیگانوی

MORE BYمسلم مالیگانوی

    غم الفت کے مناظر بھی ہیں پیارے کتنے

    اشک ٹپکے تو بنے چاند ستارے کتنے

    عمر بھر ٹوٹے ہیں بندھ بندھ کے سہارے کتنے

    کام آتے رہے ہمدرد ہمارے کتنے

    یہی جینا ہے تو پھر موت کسے کہتے ہیں

    جی رہے ہیں غم و اندوہ کے مارے کتنے

    یوں تو کہنے کو بہار آتی رہی جاتی رہی

    کوئی پوچھے کہ چمن اس نے سنوارے کتنے

    انقلاب آنے کو دنیا میں ہے آ جانے دو

    پھر ابھرنے کو ہیں ڈوبے ہوئے تارے کتنے

    میں ابھی کہہ دوں تو کونین میں ہلچل پڑ جائے

    ہیں مری چشم تصور میں نظارے کتنے

    موت اور زیست کے کھایا کئے کیا کیا نہ فریب

    زندگی کے تھے یہ دلچسپ نظارے کتنے

    ظرف درکار ہے اے دوست محبت کے لئے

    کر لئے دل ہی نے خود جذب شرارے کتنے

    کاش ہوتا کوئی محفل میں سمجھنے والا

    تھے لطیف ان کی نگاہوں کے اشارے کتنے

    ہو مبارک تمہیں سیر مہ و انجم لیکن

    اس میں ہیں آہ غریباں کے شرارے کتنے

    معترف ہم بھی ہیں مسلمؔ کی غزل گوئی کے

    صاف بندش ہے مضامین ہیں پیارے کتنے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے