غم الفت میں ڈوبے تھے ابھرنا بھی ضروری تھا
غم الفت میں ڈوبے تھے ابھرنا بھی ضروری تھا
ہمیں راہ محبت سے گزرنا بھی ضروری تھا
حقیقت سامنے آئی بہت حیرت ہوئی مجھ کو
ترے چہرے سے پردے کا اترنا بھی ضروری تھا
ہمیں منزل کو پانا تھا تبھی تو راہ ہستی میں
ہمیں پتھریلے رستوں سے گزرنا بھی ضروری تھا
لٹاتے ہی رہے جو کچھ بھی اپنے پاس تھا یارو
کہ خوشبو کی طرح اپنا بکھرنا بھی ضروری تھا
ہمیں وہ بھول بیٹھے ہیں انہیں پھر یاد کیا کرنا
انہیں راہ محبت میں بسرنا بھی ضروری تھا
ہماری زندگی میں حادثے ہوتے رہے امبرؔ
انہیں سہتے ہوئے اپنا نکھرنا بھی ضروری تھا
- کتاب : Adbi Safar Jari Rahe (Pg. 40)
- Author : Amber Joshi
- مطبع : Star Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.