غم زمانہ نہیں اک عذاب ہے ساقی
غم زمانہ نہیں اک عذاب ہے ساقی
شراب لا مری حالت خراب ہے ساقی
شباب کے لیے توبہ عذاب ہے ساقی
شراب لا مجھے پاس شباب ہے ساقی
اٹھا پیالہ کہ گلشن پہ پھر برسنے لگی
وہ مے کہ جس کا قدح ماہتاب ہے ساقی
نکال پردۂ مینا سے دختر رز کو
گھٹا میں کس لئے یہ ماہتاب ہے ساقی
تو واعظوں کی نہ سن میکشوں کی خدمت کر
گنہ ثواب کی خاطر ثواب ہے ساقی
زمانے بھر کے غموں کو ہے دعوت غرا
کہ ایک جام میں سب کا جواب ہے ساقی
کلام جس کا ہے معراج حافظؔ و خیامؔ
یہی وہ اخترؔ خانہ خراب ہے ساقی
- کتاب : Kulliyat-e-Akhtar Shirani (Pg. 241)
- Author : Akhtar Shirani
- مطبع : Modern Publishing House, Daryaganj New delhi (1997)
- اشاعت : 1997
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.