غم ہائے روزگار سے فرصت نہیں مجھے
غم ہائے روزگار سے فرصت نہیں مجھے
میں کیسے کہہ دوں تم سے محبت نہیں مجھے
اپنو کی سازشوں سے ہی مصروف جنگ ہوں
غیروں سے دشمنی کی ضرورت نہیں مجھے
دل میں ابھی چبھے ہیں وہ الفاظ تیر سے
تو نے کہا تھا جب تری چاہت نہیں مجھے
پنہاں ہیں کنج دل میں کئی درد لا دوا
بے وجہ مسکرانے کی عادت نہیں مجھے
سوغات زخم دل تو مقدر کی بات ہے
اے یار تجھ سے کوئی شکایت نہیں مجھے
تنہائیوں سے مجھ کو رفاقت سی ہو گئی
عارفؔ سیاہ شب سے بھی وحشت نہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.