غم ہے کانٹوں کا نہ اندیشہ بیابانوں کا
غم ہے کانٹوں کا نہ اندیشہ بیابانوں کا
عشق ہے راہنما آج بھی دیوانوں کا
روح تاریک نظر کور محبت سے گریز
کیا فرشتوں میں ہے شہرا انہیں انسانوں کا
لفظ جذبات کی تصویر نہیں بن سکتے
شکر کیسے ہو ادا حسن کے احسانوں کا
دل برباد سے کرتے ہیں جسے ہم تعبیر
اسی ویرانے میں اک شہر تھا ارمانوں کا
تجھ کو اس دور میں ہے نور حقیقت کی تلاش
کون سمجھائے کہ یہ دور ہے افسانوں کا
مجھ کو پہلو میں وہ دل چاہیے جس میں شاعرؔ
روشنی شمع کی ہو سوز ہو پروانوں کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.