غم ہے وہیں پہ غم کا سہارا گزر گیا
غم ہے وہیں پہ غم کا سہارا گزر گیا
دریا ٹھہر گیا ہے کنارہ گزر گیا
بس یہ سفر حیات کا اتنی سی زندگی
کیوں اتنی جلدی راستہ سارا گزر گیا
وہ جس کی روشنی سے چمکنا تھا بخت کو
کس آسمان سے وہ ستارہ گزر گیا
کیا ذکر اس گھڑی کا کڑی تھی کہ سہل تھی
جو وقت جس طرح بھی گزارا گزر گیا
تفہیم دوستی میں بڑی بھول ہو گئی
پھر دور سے ہی دوست ہمارا گزر گیا
کر کے یقین پھر سے کہ میں مشکلوں میں ہوں
ٹھہرا نہیں وہ شخص دوبارہ گزر گیا
اک وقت خوش نصیب سا آیا تو تھا عدیمؔ
مدھم سی اک صدا میں پکارا گزر گیا
مجرم ہوا تھا آنکھ جھپکنے کا میں عدیمؔ
جو ذہن میں بسا تھا نظارہ گزر گیا
- کتاب : Faasle aise bhii ho.nge (Pg. 112)
- Author : Adeem Hashmi
- مطبع : Rumail House of Publications (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.