غم ہے یا پھر یہ غم شناسی ہے
غم ہے یا پھر یہ غم شناسی ہے
میرے اندر بہت اداسی ہے
بانجھ منظر بھی دیکھ کر خوش ہوں
جانے کیسی یہ بد حواسی ہے
خامشی کا طویل جنگل ہے
اور کہیں دور اک صدا سی ہے
اور کچھ دیر میں نہیں ہوگی
مجھ پہ جو تازگی ذرا سی ہے
میں بھی بندوں سے پیار کرتا ہوں
اک صفت مجھ میں یہ خدا سی ہے
نظم غزلیں فسانے لکھنا بھی
ایک طرح کی بے لباسی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.