Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم کے بادل پھر بھی چھائے رہ گئے

آنند نرائن ملا

غم کے بادل پھر بھی چھائے رہ گئے

آنند نرائن ملا

MORE BYآنند نرائن ملا

    غم کے بادل پھر بھی چھائے رہ گئے

    آنکھ سے دریا کے دریا بہہ گئے

    خوف‌ عقبیٰ اور اس دنیا کے بعد

    وہ بھی سہہ لیں گے جو یہ غم سہہ گئے

    کس نے دیکھا ہے جمال روئے دوست

    سب نقابوں میں الجھ کر رہ گئے

    مختصر تھی داستان عرض شوق

    بجھ کے کچھ تارے مژہ پر رہ گئے

    زیست ہے اک شام افسانے کا نام

    اپنی اپنی داستاں سب کہہ گئے

    تب کہیں جا کر ملی سطح سکوں

    ڈوب کر جب غم میں تہہ در تہہ گئے

    وار کر کے زیست بھاگی اور ہم

    آستیں اپنی چڑھاتے رہ گئے

    چند شیطاں بند کر کے خوش ہیں یوں

    جیسے باہر سب فرشتے رہ گئے

    اشک بن پائے نہ غم کے ترجماں

    یہ نمائش ہی میں اپنی رہ گئے

    زندگی سے لڑ نہ پایا جوش دل

    پر بہت تولے مگر رہ رہ گئے

    اشک تھے جب تک فروزاں غم نہ تھا

    اب اندھیرے میں اکیلے رہ گئے

    جیبیں سب یاروں نے بھر لیں بزم میں

    ایک ملاؔ تھے جو یوں ہی رہ گئے

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Anand Narayan Mulla (Pg. 640)
    • Author : Khaliq Anjum
    • مطبع : National Council for Promotion of Urdu Language-NCPUL (2010)
    • اشاعت : 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے