غم کے سانچے میں ڈھلتی رہی سونیاؔ
غم کے سانچے میں ڈھلتی رہی سونیاؔ
پھر بھی چپ چاپ چلتی رہی سونیاؔ
اپنے پرکھوں کی دہلیز پر رات دن
اک دیا بن کے جلتی رہی سونیاؔ
عزم و ہمت سے کانٹوں پہ چلتے ہوئے
اپنی قسمت بدلتی رہی سونیاؔ
ہار کر لوگ آگے نکلتے رہے
جیت کر ہاتھ ملتی رہی سونیاؔ
ہر قدم پر قدم ڈگمگاتے رہے
پھر بھی اکثر سنبھلتی رہی سونیاؔ
عکس کا عکس تھا عکس کے سامنے
جس کے دل میں مچلتی رہی سونیاؔ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.