Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم کے تپتے ہوئے صحرا سے نکالے مجھ کو

نعمان انور

غم کے تپتے ہوئے صحرا سے نکالے مجھ کو

نعمان انور

MORE BYنعمان انور

    غم کے تپتے ہوئے صحرا سے نکالے مجھ کو

    کیا کوئی ہے جو نگاہوں میں چھپا لے مجھ کو

    کیسی معصوم تمنا ہے دل ناداں کی

    میں جو بکھروں تو وہی آ کے سنبھالے مجھ کو

    رسم الفت تو کبھی وہ بھی نبھائے آ کر

    میں خفا ہوں تو کبھی وہ بھی منا لے مجھ کو

    تو مجھے چھوڑ کے گمنام نہ ہو جائے کہیں

    تیری پہچان ہوں ماتھے پہ سجا لے مجھ کو

    تیری محفل میں اندھیرے کی شکایت کیوں ہو

    میں ترا دیپ ہوں جب چاہے جلا لے مجھ کو

    تیری ہلکی سی توجہ بھی مجھے کافی ہے

    بے رخی تیری کہیں مار نہ ڈالے مجھ کو

    تھک کے رکنا رہ الفت میں ستم ہے انور

    درس دیتے ہیں مرے پاؤں کے چھالے مجھ کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے