Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم کے طوفاں دل مضطر میں ٹھہر جاتے ہیں

معصوم شرقی

غم کے طوفاں دل مضطر میں ٹھہر جاتے ہیں

معصوم شرقی

MORE BYمعصوم شرقی

    غم کے طوفاں دل مضطر میں ٹھہر جاتے ہیں

    عیش کے لمحے تو پل بھر میں گزر جاتے ہیں

    حیف صد حیف کہ نا قدرئ فن کے ہاتھوں

    کتنے فن کار لہو تھوک کے مر جاتے ہیں

    وہ پہنچ سکتے نہیں بام ترقی پہ کبھی

    وقت کے زینے سے جو لوگ اتر جاتے ہیں

    اہل دانش پہ اٹھاتا نہیں انگلی کوئی

    جتنے الزام ہیں دیوانوں کے سر جاتے ہیں

    عزم و ہمت کو بنا لیتے ہیں جو راہنما

    سخت راہوں سے بھی ہنس ہنس کے گزر جاتے ہیں

    اپنے احساس کے جلتے ہوئے ویرانے میں

    خشک پتوں کی طرح لوگ بکھر جاتے ہیں

    جب شب غم میں مجھے تیرا خیال آتا ہے

    میری تنہائی کے لمحات سنور جاتے ہیں

    تحفۂ مہر و وفا کون یہاں دیتا ہے

    دل کا کشکول لئے آپ کدھر جاتے ہیں

    کس طرح وقت کی ٹھوکر وہ کریں گے برداشت

    دل دھڑکنے کی صدا سن کے جو ڈر جاتے ہیں

    ان کے سائے سے بھی تم دور رہو اے معصومؔ

    اپنے وعدے سے جو احباب مکر جاتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے