غم کی اندھیری راہوں میں تو تم بھی نہیں کام آؤ ہو
غم کی اندھیری راہوں میں تو تم بھی نہیں کام آؤ ہو
کیوں بے کار کرو ہو حجت آگے بات بڑھاؤ ہو
کیوں تھم تھم کر قدم رکھو ہو کیوں اتنا گھبراؤ ہو
رات کا سناٹا ہے میں ہوں تم کس سے شرماؤ ہو
آؤ اپنے ہاتھ میں لے کر ہاتھ ہمارا دیکھو تو
ہم نے سنا ہے تم سب کی قسمت کا حال بتاؤ ہو
پہلے پہر جب آ نہ سکے تم آخر شب کی فکر ہی کیا
اب تو دل ہی سلگ اٹھا ہے اب کیوں دیا جلاؤ ہو
اک دستور سہی دنیا کا زخموں پر لفظوں کا ڈھیر
اے لوگو کچھ سمجھو بھی ہو جو مجھ کو سمجھاؤ ہو
شام نہیں ڈھلتی کسی صورت رات نہیں کٹتی کسی طور
اب تو بہت دل گھبرائے ہے اب تو بہت یاد آؤ ہو
ہیں احباب بھی اک سرمایہ لیکن یہ بھی یاد رہے
اتنی ہی آنچ لگے گی شوکتؔ جتنا تیز الاؤ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.