غم کی دیوار کو میں زیر و زبر کر نہ سکا
غم کی دیوار کو میں زیر و زبر کر نہ سکا
اک یہی معرکہ ایسا تھا جو سر کر نہ سکا
دل وہ آزاد پرندہ ہے کہ جس کو میں نے
قید کرنا تو بہت چاہا مگر کر نہ سکا
دور اتنی بھی نہ تھی منزل مقصود مگر
یوں پڑے پاؤں میں چھالے کہ سفر کر نہ سکا
زندگی میری کٹی ایک سزا کے مانند
چین سے دنیا میں پل بھر بھی بسر کر نہ سکا
آسماں پر وہ گیا قلب زمیں میں اترا
کون سا کام ہے ایسا جو بشر کر نہ سکا
بات جیسی بھی ہو تاثیر ہے شرط لازم
شعر وہ کیا جو کسی دل میں بھی گھر کر نہ سکا
- کتاب : Reyazat-e-Neem Shab (Ghazal Collection) (Pg. 55)
- Author : Tarique Matin
- مطبع : Educational Publishing House (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.