غم کی سو بار چوٹ کھائی ہے
غم کی سو بار چوٹ کھائی ہے
زندگی پھر بھی مسکرائی ہے
آنکھ بھر آئی دل پہ چوٹ لگی
جانے کیا بات یاد آئی ہے
گل بھی شرمائیں ان سے ایسے میں
کیا ہی انداز دل ربائی ہے
وہ جو گلشن میں آئے میں سمجھا
مست و خنداں بہار آئی ہے
زہر غم کھا کے میں تو جی لوں گا
تم نے صورت یہ کیا بنائی ہے
دولت عشق یوں نہیں پائی
جان دے کر یہ ہاتھ آئی ہے
پاؤں آ کر جنوں نے تھام لیے
جس جگہ عقل ڈگمگائی ہے
بندھ گیا ہے تصور جاناں
اک عجب بے خودی سی چھائی ہے
شعر کہتے ہو رات دن عاقلؔ
کیا طبیعت یہ تم نے پائی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.