غم کی تہذیب اذیت کا قرینہ سیکھیں
غم کی تہذیب اذیت کا قرینہ سیکھیں
آؤ اس شہر میں جینا ہے تو جینا سیکھیں
موت آنے کی صدا لمحہ بہ لمحہ چاہیں
زیست کرنے کا ہنر زینہ بہ زینہ سیکھیں
ہر نہیں ہاں سے بڑی ہے یہ حقیقت سمجھیں
ہاں بہت سیکھ چکے اب تو کوئی نا سیکھیں
جھانک کر آنکھوں میں سینے میں اتر کر دیکھیں
نقشۂ دل سے کوئی راز دفینہ سیکھیں
شہر کوتاہ میں سب پست نشیں پست نشاں
کس کو ہم راز کریں کس کا قرینہ سیکھیں
فلسفہ عشق کا اسرار فن و حکمت کے
خانقاہوں سے پڑھیں سینہ بہ سینہ سیکھیں
دل تو آئینہ ہے شفاف رکھیں اے شاہدؔ
کیوں کریں بغض و حسد کس لیے کینہ سیکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.