غم کی تصویر بنانے کے لیے ہوتے ہیں
غم کی تصویر بنانے کے لیے ہوتے ہیں
درد آنکھوں میں چھپانے کے لیے ہوتے ہیں
زندگی جانے کی دھمکی نہ دیا کر ہم کو
ہم ترے ناز اٹھانے کے لیے ہوتے ہیں
جانے کیوں لوگ زمانہ سے یہی کہتے ہیں
دل محبت میں لگانے کے لیے ہوتے ہیں
میرے کمرے میں پڑے پھول کتابیں آنسو
بس تری یاد دلانے کے لیے ہوتے ہیں
عمر بھر ان سے نہ پرہیز کبھی کرنا تم
آئنے وقت بتانے کے لیے ہوتے ہیں یہ
یہ جو کچھ لوگ ہیں راہوں میں بھٹکتے ہوئے لوگ
عشق میں نام کمانے کے لیے ہوتے ہیں
کیسے کہہ دیتے ہیں شہزانؔ زمانہ والے
دوست احسان جتانے کے لیے ہوتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.