غم لے کے مسرت کا سماں ہم نے بنایا
غم لے کے مسرت کا سماں ہم نے بنایا
اشکوں سے ستاروں کا جہاں ہم نے بنایا
بے قدر بنا رکھا تھا اغیار نے جس کو
اس بار امانت کو گراں ہم نے بنایا
نظروں میں تو بت خانے کا بت خانہ تھا لیکن
دل دے کے تمہیں رشک بتاں ہم نے بنایا
خود تو نہ رہے انجمن ناز کے قابل
ہاں تیرے لئے دل کا مکاں ہم نے بنایا
لو آگ لگا بیٹھے ہمارے ہی جگر میں
محفل میں جنہیں شعلہ بیاں ہم نے بنایا
گفتار کا میدان تمہارا سہی لیکن
الفاظ کو شایان زباں ہم نے بنایا
آداب نئے ہم نے دئے راہ روی کو
ٹھوکر کو بھی اک سنگ نشاں ہم نے بنایا
بے کیفیٔ محفل میں بھی یہ شوخیٔ مستی
دل ٹوٹا تو اک رطل گراں ہم نے بنایا
ہونٹوں پہ لگی مہر تو نیرنگ نظر سے
اک معرکۂ لفظ و بیاں ہم نے بنایا
اس نے ہی بھرا زہر سے پیمانہ ہمارا
جوہرؔ وہ جسے پیر مغاں ہم نے بنایا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.