غم مجھ سے کسی طور سمیٹا نہیں جاتا
غم مجھ سے کسی طور سمیٹا نہیں جاتا
پہرا ہے مری سوچ پہ بولا نہیں جاتا
اب دل کے دھڑکنے کی صدا بھی نہیں آتی
اور قریۂ خواہش سے بھی نکلا نہیں جاتا
سجدے کے نشانوں سے جبیں زخم ہوئی ہے
اور تجھ سے مقدر مرا بدلا نہیں جاتا
سورج کے نکلنے کی خبر مجھ کو بھی کرنا
ظلمت کدۂ شب میں تو ٹھہرا نہیں جاتا
آنکھوں میں چھپے خواب بھی چھن جائیں نہ مجھ سے
اس خوف سے روزن کوئی کھولا نہیں جاتا
ہر روز نشیمن پہ مرے گرتی ہے بجلی
گھر مجھ سے نیا روز بنایا نہیں جاتا
ہم اپنی اناؤں کا بھرم رکھتے ہیں شہنازؔ
ہر بات پہ طوفان اٹھایا نہیں جاتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.