غم نہیں لوگ جو شہزاد کی جانب ہو جائیں
غم نہیں لوگ جو شہزاد کی جانب ہو جائیں
خواجہ غلام السیدین ربانی
MORE BYخواجہ غلام السیدین ربانی
غم نہیں لوگ جو شہزاد کی جانب ہو جائیں
کشتیاں ہم بھی جلا ڈالیں تو غالب ہو جائیں
سب کے سب اپنے خریدار کی جانب ہو جائیں
چاہتے ہیں کہ ذرا دام مناسب ہو جائیں
جنگ جیتے ہیں تو لہجے ہیں خداؤں کی طرح
ہارنے والوں پہ سجدے ہی نہ واجب ہو جائیں
صبح ہر شخص گنے گا نئے درجوں سے ہمیں
بس کسی شب تری خلوت کے مصاحب ہو جائیں
اب عداوت بھی حمایت بھی نہیں پوشیدہ
جتنے مجرم ہیں سبھی اہل مراتب ہو جائیں
خوشبوئیں سانسوں سے اور رنگ نگاہوں سے پڑھیں
تتلیوں پھولوں سے آؤ نا مخاطب ہو جائیں
اپنے ملبوس پہ مل کر ترے تن کی خوشبو
ہم جو محتاج ہیں اک روز میں صاحب ہو جائیں
روزن روح سے جھانکا تو یہ خواہش جاگی
بار تجسیم اٹھا لیں تری قالب ہو جائیں
بس یہ خواہش ہے جہاں جائیں تری صحبت ہو
تو اگر چاند ہو ہم نظم کواکب ہو جائیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.