غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا
غم نصیبوں کو کسی نے تو پکارا ہوگا
اس بھری بزم میں کوئی تو ہمارا ہوگا
آج کس یاد سے چمکی تری چشم پر نم
جانے یہ کس کے مقدر کا ستارا ہوگا
جانے اب حسن لٹائے گا کہاں دولت درد
جانے اب کس کو غم عشق کا یارا ہوگا
ترے چھپنے سے چھپیں گی نہ ہماری یادیں
تو جہاں ہوگا وہیں ذکر ہمارا ہوگا
یوں جدائی تو گوارا تھی یہ معلوم نہ تھا
تجھ سے یوں مل کے بچھڑنا بھی گوارا ہوگا
چھوڑ کر آئے تھے جب شہر تمنا ہم لوگ
مدتوں راہ گزاروں نے پکارا ہوگا
ایک طوفاں میں قریب آ گئی اپنی منزل
ہم سمجھتے تھے بہت دور کنارا ہوگا
مسکراتا ہے تو اک آہ نکل جاتی ہے
یہ تبسمؔ بھی کوئی درد کا مارا ہوگا
- کتاب : (Sau Baar Chaman Mahka)Kulliyat-e- Sufi Tabassum (Pg. 169)
- Author : Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
- مطبع : Alhamd Publications, Lahore (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.