غم و سرور زمانے پہ کارگر کیا ہے
غم و سرور زمانے پہ کارگر کیا ہے
بہت بسے بہت اجڑے مگر اثر کیا ہے
میں چلتا جاتا ہوں تحلیل ہوتا جاتا ہوں
کڑکتی دھوپ میں شبنم کا یہ سفر کیا ہے
زمین ہوں تو خزانے کہاں گئے میرے
درخت ہوں تو مری شاخ کا ثمر کیا ہے
ہزار آئنوں میں جیسے اک کرن محبوس
نظر ہی کیا ہے مری نقطۂ نظر کیا ہے
وہ آگ ہے کہ جو اڑتا ہے جل کے گرتا ہے
فضا کا روگ ہے تقصیر بال و پر کیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.