Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم پر ہیں طعنہ زن تو خوشی بھی نبھائیے

سلام ؔمچھلی شہری

غم پر ہیں طعنہ زن تو خوشی بھی نبھائیے

سلام ؔمچھلی شہری

MORE BYسلام ؔمچھلی شہری

    غم پر ہیں طعنہ زن تو خوشی بھی نبھائیے

    سرکار میری بادہ کشی بھی نبھائیے

    موتی سے اشک آپ کے قدموں کو تھے عزیز

    سوکھے ہوئے لبوں کی ہنسی بھی نبھائیے

    پہلے تو موج گل تھی مرے ہر خیال میں

    اب فکر کی یہ شعلہ روی بھی نبھائیے

    یہ کیا کہ آپ صرف پرستش کریں قبول

    معبود شہر میری خودی بھی نبھائیے

    بے شک حضور ساقیٔ بزم بہار ہیں

    لیکن خود اپنی تشنہ لبی بھی نبھائیے

    ہاں ان حسین آنکھوں میں رقصاں ہے زندگی

    پلکوں کی ہو سکے تو نمی بھی نبھائیے

    شہزاد گان مملکت حسن کے طفیل

    ہم شاعروں کی کج کلہی بھی نبھائیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے