غم قرطاس پہ اپنے کرب کی باتیں لکھتے رہنا
غم قرطاس پہ اپنے کرب کی باتیں لکھتے رہنا
ہجر کتاب کو پڑھتے رہنا شرحیں لکھتے رہنا
پھر یوں ہوگا اک گم گشتہ چہرا سامنے ہوگا
خوابوں کی دیوار بنانا آنکھیں لکھتے رہنا
اتنا کرنا اپنی سوچ کی آن نہ بکنے دیتا
دن کی دن ہی اور راتوں کو راتیں لکھتے رہنا
ایسا وقت نہ آنے دینا سوکھیں سوچ سمندر
لہروں سے آواز ملانا موجیں لکھتے رہنا
باہر کے اس شور میں تیری باتیں دب جائیں تو
اندر سے جو آتی ہیں آوازیں لکھتے رہنا
طاہرؔ !ان بے بس لمحوں کا عہد نبھانا ہوگا
اس نے کہا تھا خط مت لکھنا غزلیں لکھتے رہنا
- کتاب : siip-volume-46 (Pg. 71)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.