غم سے جب آگہی نہیں ہوتی
غم سے جب آگہی نہیں ہوتی
خوش بھی رہ کر خوشی نہیں ہوتی
جب توجہ تری نہیں ہوتی
زندگی زندگی نہیں ہوتی
اف وہ مایوسیٔ حیات کہ جب
حسرت مرگ بھی نہیں ہوتی
ہنسنے والو تمہیں شعور بھی ہے
ہر خوشی تو خوشی نہیں ہوتی
بڑھتی جاتی ہے دل کی مایوسی
آرزو میں کمی نہیں ہوتی
اب تو تسکین دل بسا اوقات
تیری محفل میں بھی نہیں ہوتی
جو جبیں تیرے در پہ جھک نہ سکے
قابل بندگی نہیں ہوتی
میں نے دیکھا ہے چاند تاروں میں
شام غم روشنی نہیں ہوتی
شدت غم کا راز کھلتا ہے
میرے لب پر ہنسی نہیں ہوتی
کیا ستم ہے کہ عقل والوں کو
عشق سے آگہی نہیں ہوتی
کیا جنوں ہے کہ لوگ کہتے ہیں
عقل دیوانگی نہیں ہوتی
یہ جنون پیمبری مخمورؔ
اس طرح شاعری نہیں ہوتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.