Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غم ترا دل میں مرے پھر آگ سلگانے لگا

مصحفی غلام ہمدانی

غم ترا دل میں مرے پھر آگ سلگانے لگا

مصحفی غلام ہمدانی

MORE BYمصحفی غلام ہمدانی

    غم ترا دل میں مرے پھر آگ سلگانے لگا

    پھر دھواں سا اس سے کچھ اٹھتا نظر آنے لگا

    عشق کے صدمے اٹھائے تھے بہت پر کیا کریں

    اب تو ان صدموں سے کچھ جی اپنا گھبرانے لگا

    میں ہی کچھ بے صبر و طاقت عشق میں اس کے نہیں

    دل بھی اب بے طاقتی سے کام فرمانے لگا

    دیکھتے ہی اس کے کچھ اس کی یہ حالت ہو گئی

    جو مجھے سمجھائے تھا میں اس کو سمجھانے لگا

    رقص میں اس کے سنجاف سرخ کے عالم کو دیکھ

    شعلۂ جوالہ دامن سے لپٹ جانے لگا

    ہو چکی فصل گریباں چاکی اب دست جنوں

    دھجیاں کر کے مجھے دامن کی دکھلانے لگا

    منہ سے نکلا تھا مرے اتنا ہی کیا اچھی ہے زلف

    سنتے ہی اس بات کے کچھ وہ تو بل کھانے لگا

    کیوں نہ پھاڑوں میں گریباں میرے ہوتے بزم میں

    غیر سے بند قبا وہ اپنے کھلوانے لگا

    مصحفیؔ میں تو نہ لکھتا تھا ولے شوق فضول

    اس زمیں میں پھر غزل اک مجھ سے لکھوانے لگا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(divan-e-doom) (Pg. 101)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے