غم اٹھانے کی ضد میں زندہ ہوں
غم اٹھانے کی ضد میں زندہ ہوں
زخم کھانے کی ضد میں زندہ ہوں
بھول پاؤں تجھے تو مر جاؤں
بھول جانے کی ضد میں زندہ ہوں
میرے احباب ہیں خفا مجھ سے
بس منانے کی ضد میں زندہ ہوں
کوئی تو مجھ کو بھی منا لے کبھی
روٹھ جانے کی ضد میں زندہ ہوں
وہ جو میرا کبھی نہیں ہوگا
اس کو پانے کی ضد میں زندہ ہوں
مجھ کو سب نے بھلا دیا یعنی
یاد آنے کی ضد میں زندہ ہوں
جیت جیسے مرا مقدر ہو
ہار جانے کی ضد میں زندہ ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.