Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غموں کے پھول سر شاخ مسکراتے ہیں

شمس خالد

غموں کے پھول سر شاخ مسکراتے ہیں

شمس خالد

MORE BYشمس خالد

    غموں کے پھول سر شاخ مسکراتے ہیں

    اداسیوں کے یہ موسم کہاں سے آتے ہیں

    بچھڑنے والوں کو الزام کیوں دیا جائے

    دلوں کا کیا ہے بنا بات ٹوٹ جاتے ہیں

    ترا خیال جو بدلا جنوں میں ہوش آیا

    یہ راستے تو کہیں اور لے کے جاتے ہیں

    پھر ایک شام ترے سنگ خود کو بھول آئے

    سنانے والے کئی داستاں سناتے ہیں

    کوئی تو ساتھ چلے منزلوں کا سکھ دیکھے

    یہاں تو بیچ میں ہی لوگ چھوڑ جاتے ہیں

    یہ کیسے خوف ہمارے دلوں سے چمٹے ہیں

    یہ کیسے دل ہیں جنہیں واہمے ستاتے ہیں

    ڈھلے ہیں قالب ایذا میں اس طرح ہم لوگ

    اب اپنے خود کے ہی زخموں سے حظ اٹھاتے ہیں

    برس کے یاد کے بادل ہمیں جلاتے ہیں

    یہ کیسی آگ ہے کیسے اسے بجھاتے ہیں

    ہیں وہ بھی لوگ جہاں میں کسی کا دکھ ہو کہ ساتھ

    جو عمر بھر کا گھڑی بھر میں بھول جاتے ہیں

    وہ جن کو ہم نظر انداز کرتے جاتے ہیں

    پھر ایک دن انہیں موجود دل میں پاتے ہیں

    کوئی بتائے کہ جب ساتھ ہو نیا چہرہ

    پرانے چہرے سے کیسے نظر ملاتے ہیں

    بھرے ہیں ایسے نظر میں ترے نقوش کے رنگ

    کوئی بھی چہرہ ہو ہم تم کو ڈھونڈ لاتے ہیں

    حصار شام میں کچھ اجنبی سے سائے ہیں شمسؔ

    خموشیوں کے نگر میں ہمیں بلاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے