غموں کی آگ پہ سب خال و خد سنوارے گئے
غموں کی آگ پہ سب خال و خد سنوارے گئے
یہ کیسے کرب کے عالم سے ہم گزارے گئے
ہوا ہے اس لئے بھی سوگوار و نوحہ کناں
ہجوم شہر میں ہم لوگ لا کے مارے گئے
بساط وقت پہ کھیلی گئی ہے جب بازی
ہمیں تو کھیل میں ہر سمت رکھ کے ہارے گئے
وہ چاند ٹوٹ گیا جس سے رات روشن تھی
چمک رہے تھے فلک پر جو سب ستارے گئے
جہاں جہاں سے بھی گزرے ہجوم ماتم میں
شگفتہ پھول سے چہرے قضا پہ وارے گئے
فگارؔ آگ کہاں اب دھواں بھی مشکل ہے
وہ شب کو اوس پڑی ہے کہ سب شرارے گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.