غموں کی بھیڑ میں رستہ بنا کے چلتا ہوں
غموں کی بھیڑ میں رستہ بنا کے چلتا ہوں
علی کی آل ہوں میں سر اٹھا کے چلتا ہوں
ذرا سنبھل کے مرے راستے میں تم آنا
میں اپنے گھر سے لہو آزما کے چلتا ہوں
یہ تیرا شہر مری سانس چھین لیتا ہے
میں اپنے گاؤں میں سینہ پھلا کے چلتا ہوں
جو میری راہ میں پتھر گرا کے جاتا ہے
میں اس کی راہ سے پتھر ہٹا کے چلتا ہوں
ہمیشہ خیر سے پہنچا ہوں اپنی منزل پر
سفر سے پہلے میں کچھ دے دلا کے چلتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.