Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غموں کی دھوپ میں اف ماہتاب سے چہرے

احمد میرٹھی

غموں کی دھوپ میں اف ماہتاب سے چہرے

احمد میرٹھی

MORE BYاحمد میرٹھی

    غموں کی دھوپ میں اف ماہتاب سے چہرے

    جھلس کے رہ گئے کیا کیا گلاب سے چہرے

    لکھی ہوئی نظر آئیں حکایتیں کیا کیا

    پڑھے جو غور سے ہم نے کتاب سے چہرے

    متاع نور مصائب نے لوٹ لی شاید

    دکھائی دیتے ہیں بے آب و تاب سے چہرے

    یہ سوچتا ہوں کسے معتبر کہا جائے

    نظر میں جتنے ہیں سب ہیں سراب سے چہرے

    جو انقلاب زمانہ سے ہو گئے روپوش

    خیال میں ہیں وہی لا جواب سے چہرے

    گرا ہے جب بھی ستارہ کوئی بلندی سے

    ابھر کے ذہن پہ آئے شہاب سے چہرے

    نظر کے سامنے رہتے تھے جو کبھی احمدؔ

    وہی تو رہ گئے سب ہو کے خواب سے چہرے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے