غموں کی راہ میں تسکین کا مقام تو ہے
غموں کی راہ میں تسکین کا مقام تو ہے
نہیں ہے صبح بنارس اودھ کی شام تو ہے
نہیں ہے گیہوں میسر تو جو غنیمت ہے
نہیں ہے حور جو بیوی سیاہ فام تو ہے
نکما چور اچکا سہی مگر جاناں
تمہارے دل میں ہمارا کوئی مقام تو ہے
مرے مزاج کی رنگینیاں نہ دیکھو تم
تمہارے ہاتھ میں بیگم مری لگام تو ہے
نہ جانے پتلی گلی سے وہ کب نکل لے گا
نہیں ہے ٹی بی یا بی پی مگر زکام تو ہے
بس اتنا سوچ کے خوش ہوں میں اپنی حالت پر
فقیر ہی سہی پر بادشاہ نام تو ہے
بنے نہ ہم جو منسٹر تو غم نہیں واحدؔ
ہمارے ساتھ میں چمچوں کا اژدہام تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.