غموں کو اپنے دبا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
غموں کو اپنے دبا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
یہ دل کی دولت چھپا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
ہر اک تمنا کی رہ گزر پر مخالفت کی ہوا کے سر پر
چراغ الفت جلا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
سمندروں کا مزاج ہو کر زمین چاہت پہ اشک بو کر
لبوں پہ خشکی سجا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
رفاقتوں کے اصول جیسے مہکتے خوش رنگ پھول جیسے
جگر کو پتھر بنا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
وہ گزرے لمحے وہ سال سارے دئے جو رومال تم نے سارے
وہ اپنے دل میں سجا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
وہ روشنی کا سراغ بن کر کھلی چھتوں کا چراغ بن کر
خلاف خود کو ہوا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
نئے زمانہ کے قاصدوں سے ہے بچنا کس طرح حاسدوں سے
شکھاؔ کو سب کچھ سکھا کے رکھنا کمال ہے یا نہیں ہے بولو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.