Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

غنیمت ہے ہنس کر اگر بات کی

راشد مفتی

غنیمت ہے ہنس کر اگر بات کی

راشد مفتی

MORE BYراشد مفتی

    غنیمت ہے ہنس کر اگر بات کی

    یہاں کس نے کس کی مدارات کی

    گھٹن کیوں نہ محسوس ہو شہر میں

    ہوا چل پڑی ہے مضافات کی

    نظر اس کو میں آتا ہوں ٹھیک ٹھاک

    اسے کیا خبر میرے حالات کی

    ہمیں آج حق سے بھی محروم ہیں

    ہمیں پر تھی بارش مراعات کی

    مقدر تو میرا سنوارو گے کیا!

    لکیریں مٹا دو مرے ہات کی

    زیاں ہی زیاں ہے فقط نفی میں

    کوئی اور صورت کر اثبات کی

    مکمل نہیں یوں تو کوئی وجود

    کمی مجھ میں ہے کون سی بات کی

    مأخذ :
    • کتاب : Monthly Usloob (Pg. 388)
    • Author : Mushfiq Khawaja
    • مطبع : Usloob 3D 9—26 Nazimabad karachi   180007 (Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6)
    • اشاعت : Oct. õ Nov. 1983,Issue No. 5-6

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے