Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر اپنے آپ میں انسان بڑھتا جا رہا ہے

فرحت احساس

گر اپنے آپ میں انسان بڑھتا جا رہا ہے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    گر اپنے آپ میں انسان بڑھتا جا رہا ہے

    تو پھر کیوں اس قدر بحران بڑھتا جا رہا ہے

    سمٹتا جا رہا ہے دائرہ مالک مکاں کا

    مکاں پر قبضۂ مہمان بڑھتا جا رہا ہے

    مجھے لگتا ہے صحرا کی طرف جانا پڑے گا

    در و دیوار کا احسان بڑھتا جا رہا ہے

    بہت دن ہو گئے رویا نہ اپنے حال پہ شہر

    دلوں میں خطۂ ویران بڑھتا جا رہا ہے

    بہت سا حسن پہلی بار دیکھا ہے کسی نے

    تو اس کی ہی طرف حیران بڑھتا جا رہا ہے

    بدن خالی کرو اور کشتیٔ جاں کو بچاؤ

    خطرناکی کا یہ سامان بڑھتا جا رہا ہے

    نمو کرنا سنا ہے جانداروں کی صفت ہے

    مگر یہ شہر تو بے جان بڑھتا جا رہا ہے

    نہ جانے کتنے بھوکوں کی کفالت ہو رہی ہے

    ہوس کاری کا دسترخوان بڑھتا جا رہا ہے

    میاں احساسؔ جی کچھ شاعری بھی کرتے رہیے

    یہ مانا آپ کا دیوان بڑھتا جا رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے