گر در حرف صداقت یہ نہیں تھا پھر کیوں
گر در حرف صداقت یہ نہیں تھا پھر کیوں
تم نے تالا مرے ہونٹوں پہ لگایا پھر کیوں
لب پہ لفظوں کے کنول تم نے سجائے تھے اگر
تو تکلم کے جزیروں سے کنارہ پھر کیوں
مانا قیدی سے حکومت نہ ڈرے گی لیکن
شاہراہوں پہ سلاسل کا تماشہ پھر کیوں
چیخ اٹھو گے جو دیکھیں مری بنجر آنکھیں
شوق اتنا تھا تو دریا کو اتارا پھر کیوں
تم اگر مورد الزام نہیں تھے تو تمہیں
اس عدالت نے گنہ گار بنایا پھر کیوں
مصلحت کوئی تو درپیش تھی شاربؔ ورنہ
اس نے تصویر پہ یہ رنگ ابھارا پھر کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.