گر دوا کے لئے ڈھونڈا ہے تو بے کار کیا
گر دوا کے لئے ڈھونڈا ہے تو بے کار کیا
چارہ گر ہی تو ہے جس نے ہمیں بیمار کیا
ہم سے کرتا نہ طلب کم سے کم اظہار خوشی
اس طرح اور بھی جینا ہمیں دشوار کیا
دار تک کھینچ کے تم لے گئے اس کو ناحق
اس نے کب بات نہ سننے پہ تھا اصرار کیا
کبھی فولاد بھی بن جاتا تھا تم کو یارو
بس لچک جانے کی عادت نے تمہیں خار کیا
کام شر دیتا ہے جب خیر سے بنتی نہیں بات
میرے بد خواہوں نے اظہار کئی بار کیا
ہم اسے دوست جو سمجھیں بھی تو کیسے اظہرؔ
چھپ کے پیچھے سے ابھی اس نے کہاں وار کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.