گر ہو طمنچہ بند وہ رشک فرنگیاں
گر ہو طمنچہ بند وہ رشک فرنگیاں
بانکے مغل بچے نہ کریں خانہ جنگیاں
شوخی مزاج اس کے سے اب تک گئی نہیں
ویسے ہی بانکپن ہیں وہی غولہ دنگیاں
بلبل کے اشک سرخ نے یہ کیا غضب کیا
جو تیلیاں قفس کی سبھی خوں میں رنگیاں
گردوں اگرچہ دن کو غزال سیاہ ہے
پر شب کو میرے ساتھ کرے ہے پلنگیاں
دیکھا نہ ہوگا وہ کبھی بیژنؔ نے چاہ میں
جو دن مجھے دکھاتی ہیں قسمت کی تنگیاں
عارض پہ تیرے جوشش خط سیاہ ہے
یا روم پر چڑھ آئی ہے یہ فوج زنگیاں
کیا جانے کس سے بگڑی ہے دریا میں مصحفیؔ
لہروں کے ہاتھوں میں ہیں جو تلواریں ننگیاں
- کتاب : kulliyat-e-mas.hafii(awwa) (Pg. 289)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.