گر کوئی کاٹ لے سر بھی ترے دیوانے کا
گر کوئی کاٹ لے سر بھی ترے دیوانے کا
پر یہ سودائے محبت ہے نہیں جانے کا
مست رکھ یاد میں اس چشم کی تا روز جزا
منہ نہ دکھلا مجھے یارب کسی مے خانے کا
میرے دل کو بھی نہ ہووے ہوس بوسہ اگر
آشنا لب سے ترے لب نہ ہو پیمانے کا
حسن اور عشق کا مذکور نہ ہووے جب تک
مجھ کو بھاتا نہیں سننا کسی افسانے کا
کیوں نہ مضطر ہوں اسے دیکھ کے دیکھو تو سہی
شمع کے سامنے کیا حال ہے پروانے کا
ہاتھ اٹھتا نہیں اے یار جو سلجھانے سے
دل تری زلف سے الجھا ہے مگر شانے کا
گو کہ مر جائے ترے عشق میں ؔجوشش لیکن
شکوۂ جور و جفا منہ پہ نہیں لانے کا
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.