گر میں ان سے ملا نہیں ہوتا
گر میں ان سے ملا نہیں ہوتا
عشق کا سانحہ نہیں ہوتا
روز ہوتے ہیں حادثے لیکن
جانے کیوں وہ مرا نہیں ہوتا
بد گماں مجھ سے کر گیا کوئی
ورنہ وہ یوں خفا نہیں ہوتا
سوز ہم کو ملے مگر دائم
گاہے گاہے بکا نہیں ہوتا
چاہتیں ہیں کہ جو بدلتی ہیں
عشق تو بارہا نہیں ہوتا
جانے کیسے وفا پرست ہیں وہ
جن سے وعدہ وفا نہیں ہوتا
اک تری دید خارج از امکاں
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا
جب سے دیکھا ہے روبرو ان کو
ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا
کون کہتا ہے عشق میں گوہرؔ
رنج راحت فزا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.