Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گر مجھ سے خفا ہو تو سزا کیوں نہیں دیتے

حامد لطیف

گر مجھ سے خفا ہو تو سزا کیوں نہیں دیتے

حامد لطیف

MORE BYحامد لطیف

    گر مجھ سے خفا ہو تو سزا کیوں نہیں دیتے

    مجھ کو بھری محفل سے اٹھا کیوں نہیں دیتے

    ہوتا ہے فقط جن سے اندھیروں میں اضافہ

    تم ایسے چراغوں کو بجھا کیوں نہیں دیتے

    بیمار تمہارے لب دم ہیں ذرا دیکھو

    تم کیسے مسیحا ہو دوا کیوں نہیں دیتے

    وہ جنس گراں جس کو وفا کہتی ہے دنیا

    بازار میں بکتی ہے تو لا کیوں نہیں دیتے

    رہتے ہو رگ جاں سے بھی نزدیک یہ مانا

    تم ڈھونڈنے والوں کو پتا کیوں نہیں دیتے

    محفل میں جو حال دل پر درد تمہارا

    وہ پوچھ رہا ہے تو بتا کیوں نہیں دیتے

    حامدؔ تمہیں منزل کا پتا جس نے بتایا

    تم ایسے مسافر کو دعا کیوں نہیں دیتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے