گر تقدس چاہتے ہو اپنے دستر خوان کا
گر تقدس چاہتے ہو اپنے دستر خوان کا
مت تعارف پوچھیے آئے ہوئے مہمان کا
آ گیا تھا گردش شام و سحر میں بھی سکوت
آسمانوں پر تھا یہ پہلا سفر انسان کا
مفلسی نے چھین لی تھی میرے چہرے کی شناخت
ورنہ سارے شہر میں ہر شخص تھا پہچان کا
اب بھی اپنے جرم کا تم لوگ کر لو اعتراف
یہ ہوائیں پیش خیمہ ہیں کسی طوفان کا
دیکھنے کے واسطے حسن بصیرت چاہیے
ذرہ ذرہ آج بھی سونا ہے ہندوستان کا
- کتاب : سائبان غزل (Pg. 56)
- Author : راہی حمیدی
- مطبع : انجمن درس ادب،چاندپور (2011)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.