گر ترا در کھلا نہیں ہوتا
گر ترا در کھلا نہیں ہوتا
پھر کوئی آسرا نہیں ہوتا
تب بھی کشتی خدا چلاتا ہے
جب کوئی ناخدا نہیں ہوتا
دل سے کہتا ہوں میں مرا ہو جا
پر وہ کہتا ہے جا نہیں ہوتا
کر تو لیتے ہیں وصل کا وعدہ
پر وہ وعدہ وفا نہیں ہوتا
عقل یہ بار بار کہتی ہے
دل کسی کا سگا نہیں ہوتا
اب کہاں ڈھونڈھتا ہے خوشحالی
ماں کے قدموں میں کیا نہیں ہوتا
آؤ الفت جہان میں بانٹیں
نفرتوں سے بھلا نہیں ہوتا
نرم لہجے میں بات کرنے سے
کام دنیا میں کیا نہیں ہوتا
مر کے بھی ملک کی وفاؤں کا
قرض ہم سے ادا نہیں ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.