گر تری پلکوں سے یہ اشک رواں گر جائے گا
گر تری پلکوں سے یہ اشک رواں گر جائے گا
میرے اس نازک سے دل پر آسماں گر جائے گا
لے خبر زخمی ہیں پاؤں اور تھکن سے چور ہے
چاہنے والا ترا جانے کہاں گر جائے گا
جب تری معصومیت کی اصلیت کھل جائے گی
تب مری نظروں میں یہ سارا جہاں گر جائے گا
خط مرا طائر کے پر سے خود بخود میری سمن
آئے گی خوشبو جہاں تیری وہاں گر جائے گا
محو ہو جائے گی تیری اک جھلک میں کائنات
سر سے جب آنچل ترا حور جناں گر جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.