گر اس کی سمت میں اپنا گمان کر لوں گی
گر اس کی سمت میں اپنا گمان کر لوں گی
وجود اس کا میں پھر اپنی جان کر لوں گی
کبھی جو اس نے مجھے پیار سے پکار لیا
میں اس کے نام کو ورد زبان کر لوں گی
جو ہو سکے تو مجھے لے چلو افق کے پار
میں تیرے ساتھ یہ اونچی اڑان کر لوں گی
ترے خیال کی محفل ہو اور چائے ہو
تو شعر کہہ کے میں دل شادمان کر لوں گی
زبان چپ تو ہے لیکن میں چپ رہوں گی نہیں
میں خامشی میں بھی سب کچھ بیان کر لوں گی
اتار کر کبھی دھرتی پہ اک ستارے کو
زمیں کو اپنی میں پھر آسمان کر لوں گی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.